سورة الأحزاب - آیت 48

وَلَا تُطِعِ الْكَافِرِينَ وَالْمُنَافِقِينَ وَدَعْ أَذَاهُمْ وَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ ۚ وَكَفَىٰ بِاللَّهِ وَكِيلًا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور کافروں اور منافقوں کا کہنا مت مان اور ان کی ایذا رسانی کی پروانہ کر اور اللہ پر بھروسا کر اور وکیل کی حیثیت سے اللہ کافی ہے۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 2)غرض یہ ہے کہ مسلمان خوش وخرم رہیں ۔ اطمینان رکھیں کہ عنقریب اللہ کی طرف سے ان پر فضل وکرم کی بارش ہونے والی ہے اور ان کی مایوسیاں امیدوں سے بدلنے کو ہیں ۔ ﴿وَلَا تُطِعِ الْكَافِرِينَ سے مقصود انشاء نہیں ہے ۔ بلکہ خبر ہے یعنی حضور (ﷺ) سے یہ توقع رکھنا کہ وہ ان منکران حق اور منافقین کی خواہشات کفروانکار کا احترام کریں گے غلط ہے ۔