إِنَّ الْمُسْلِمِينَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَالْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْقَانِتِينَ وَالْقَانِتَاتِ وَالصَّادِقِينَ وَالصَّادِقَاتِ وَالصَّابِرِينَ وَالصَّابِرَاتِ وَالْخَاشِعِينَ وَالْخَاشِعَاتِ وَالْمُتَصَدِّقِينَ وَالْمُتَصَدِّقَاتِ وَالصَّائِمِينَ وَالصَّائِمَاتِ وَالْحَافِظِينَ فُرُوجَهُمْ وَالْحَافِظَاتِ وَالذَّاكِرِينَ اللَّهَ كَثِيرًا وَالذَّاكِرَاتِ أَعَدَّ اللَّهُ لَهُم مَّغْفِرَةً وَأَجْرًا عَظِيمًا
بے شک مسلم مرد اور مسلم عورتیں اور مومن مرد اور مومن عورتیں اور فرماں بردار مرد اور فرماں بردار عورتیں اور سچے مرد اور سچی عورتیں اور صبر کرنے والے مرد اور صبر کرنے والی عورتیں اور عاجزی کرنے والے مرد اور عاجزی کرنے والی عورتیں اور صدقہ دینے والے مرد اور صدقہ دینے والی عورتیں اور روزہ رکھنے والے مرد اور روزہ رکھنے والی عورتیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے مرد اور حفاظت کرنے والی عورتیں اور اللہ کا بہت ذکر کرنے والے مرد اور ذکر کرنے والی عورتیں، ان کے لیے اللہ نے بڑی بخشش اور بہت بڑا اجر تیار کر رکھا ہے۔
مرد اور عورت دونوں برابر کے مکلف ہیں ! (ف 1)مقصد یہ ہے کہ مرد اور عورت کی زندگی کے دائرے الگ الگ ہیں ۔ مگر جہاں تک اخلاق وروحانیت کا تعلق ہے ۔ دونوں کے لئے مراتب میں بڑھنے کے لئے شریعت کے دروازے کھلے ہیں ۔ دونوں اسلام وایقان کی نعمتوں سے بہرہ ور ہوسکتے ہیں ۔ دونوں شیوہ اطاعت کو وہ اختیار کرسکتے ہیں ۔ دونوں کے لئے صدق وصفاضروری ہے ۔ دونوں صبر اور شکر کے زیور سے آراستہ ہوسکتے ہیں ۔ دونوں کے لئے صدقات ، صوم وصلوٰت کے باب واہیں ۔ دونوں برابر کے مکلف ہیں کہ اپنی خواہشات نفس کو قابو میں رکھیں ۔ دونوں ذکروفکر کی پاک وادیوں میں گامزن ہوسکتے ہیں ۔ یعنی تمام فیوض وبرکات سے بہرہ مندی کا استحقاق دونوں کو بلا لحاظ جنس پورا پورا ہے ۔ حل لغات: فُرُوجَهُمْ۔ فرج کی جمع ہے ۔ شرمگاہ ۔