سورة العنكبوت - آیت 3

وَلَقَدْ فَتَنَّا الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ ۖ فَلَيَعْلَمَنَّ اللَّهُ الَّذِينَ صَدَقُوا وَلَيَعْلَمَنَّ الْكَاذِبِينَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

حالانکہ بلاشبہ یقیناً ہم نے ان لوگوں کی آزمائش کی جو ان سے پہلے تھے، سو اللہ ہر صورت ان لوگوں کو جان لے گا جنھوں نے سچ کہا اور ان لوگوں کو بھی ہر صورت جان لے گا جو جھوٹے ہیں۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 1) مکے کی زندگی میں مسلمانوں کو جب تکلیفیں پہنچتیں تو بعض ضعیف الایمان مسلمان گھبرا اٹھتے ۔ اس پر ان آیات کا نزول ہوا کہ صرف﴿ آمَنَّا﴾کہہ دینا کافی نہیں بلکہ آزمائش شرط ہے ۔ اللہ تعالیٰ واقعات کے رنگ میں دیکھنا چاہتے ہیں کہ کون لوگ قول وعمل کے لحاظ سے صادق ہیں اور کون لوگ قول وعمل کے لحاظ سے کاذب ہیں ۔ کن لوگوں کے دلوں میں ایمان مضبوط ہوچکا ہے ۔ اور کون لوگ ہنوز ضعیف الایمان ہیں ۔ حل لغات : لَيَعْلَمَنَّ۔ اللہ کا علم ازلی ہے ۔ اس میں واقعات وحوادث سے کوئی تغیر پیدا نہیں ہوتا ۔ اس لئے اس سے مراد علم مستانف نہیں ہے ۔ بلکہ وہ علم ہے جو حالات کے بروئے کار آنے سے ہوتا ہے ۔