سورة القصص - آیت 84

مَن جَاءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ خَيْرٌ مِّنْهَا ۖ وَمَن جَاءَ بِالسَّيِّئَةِ فَلَا يُجْزَى الَّذِينَ عَمِلُوا السَّيِّئَاتِ إِلَّا مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

جو شخص نیکی لے کر آیا تو اس کے لیے اس سے بہتر (صلہ) ہے اور جو برائی لے کر آیا تو جن لوگوں نے برے کام کیے وہ بدلہ نہیں دیے جائیں گے مگر اسی کا جو وہ کیا کرتے تھے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 2: اللہ کے قانون مکافات کی تشریح ہے ۔ کہ وہ کسی شخص پر ظلم نہیں کرے گا ۔ وہ لوگ جو نیک ہیں ۔ ان کا جو اپنے پاس سے بڑھا دے گا ۔ اور برے لوگوں کو بس اسی تناسب سے سزا دیگا جس تناسب سے کہ انہوں نے گناہوں کا ارتکاب کیا ہے یعنی وہ اجر ثواب میں تو اپنے فضل وکرم کا مظاہرہ کریگا مگر سزا اور عذاب میں سخط وغضبت نہیں کھائے گا *۔