سورة القصص - آیت 5
وَنُرِيدُ أَن نَّمُنَّ عَلَى الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا فِي الْأَرْضِ وَنَجْعَلَهُمْ أَئِمَّةً وَنَجْعَلَهُمُ الْوَارِثِينَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور ہم چاہتے تھے کہ ہم ان لوگوں پر احسان کریں جنھیں زمین میں نہایت کمزور کردیا گیا اور انھیں پیشوا بنائیں اور انھی کو وارث بنائیں۔
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
ف 1: ارشاد ہے کہ ایک طرف تو فرعون نے لوگوں کو ذلیل ٹھہرانے کی ٹھانی ، اور دوسری طرف ہم نے ارادہ کرلیا ۔ کہ غریبوں اور کمزوروں کی مدد کریں گے ۔ ان کو شرف وعزت کی نعمتوں سے نوازیں گے ۔ انہیں لوگوں کے لئے نمونہ بنائیں گے ۔ اور ارض مصر کی وراثت بخشیں گے ! اور فرعون وہامان کو بتائیں گے ۔ کہ تمہاری کوششیں بارآور نہیں ہوسکتیں اور اب تم بنی اسرائیل کو زیادہ دیر غلام نہیں رکھ سکتے * حل لغات :۔ آئمۃ ۔ قائدین ۔ امام کی جمع ہے