سورة الفرقان - آیت 74

وَالَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور وہ جو کہتے ہیں اے ہمارے رب! ہمیں ہماری بیویوں اور اولادوں سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہمیں پرہیزگاروں کا امام بنا۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

بالا خانوں کے مکین (ف 1) عبادالرحمن کی تفصیل کے بعد ان آیات میں یہ بتایا ہے کہ وہ لوگ کون ہیں ۔ جو بہشت میں بالاخانوں پر رہیں گے ۔ جن کے مرتبے بلندہوں گے اور فرشتوں کی جانب سے جن کا دعا وسلام کے ساتھ خیر مقدم ہوگا ۔ ارشاد ہے کہ یہ لوگ ہیں ۔ جو مجالس فسق وفجور میں شریک نہیں ہوتے اور عفیف اور پاکباز رہتے ہیں ۔ جو نہایت باوقار اور متین ہوتے ہیں ۔ بےہودہ محفلوں سے باعزت وکرامت گزر جاتے ہیں ۔ اور آنکھ اٹھا کر بھی اس کی جانب نہیں دیکھتے ۔ پھر ان میں یہ بھی خوبی ہوتی ہے کہ جب اللہ تعالیٰ کی باتیں ان کو سمجھائی جاتی ہیں ۔ تو وہ فکر اور غور سے سنتے ہیں ۔ اندھا دھند ان پر ٹوٹ نہیں پڑتے ۔ اپنی بیوی بچوں کے لئے اللہ سے دعا کرتے ہیں ۔ کہ وہ نیک اور سعادت مندہوں ۔ اور ان کی راحت وآسائش کا سبب بنیں ۔ ان کی خواہش ہوتی ہے ۔ کہ پرہیز گاروں کی امامت ملے اور انتہا درجے کے پارسا ہوں ۔ اس کے بعداللہ تعالیٰ کے استغناء اور اس کی بےنیازی کا اعلان فرمایا ہے ، ارشاد ہے کہ اگر تم اللہ کو نہیں پکارتے تو اللہ بھی تمہاری کوئی پرواہ نہیں کرتا چاہے تو چشم زدن میں تم سب کو فنا کے گھاٹ اتاردے ۔ اس نے جو تم کو باقی رکھا ہے ۔ تو اس لئے کہ اس کی عبادت کرتے ہو ۔ اور اپنی ضروریات کے لئے اس کو پکارتے ہو ۔ حل لغات : قُرَّةَ أَعْيُنٍ۔ آنکھوں کی ٹھنڈک۔