إِنَّمَا جُعِلَ السَّبْتُ عَلَى الَّذِينَ اخْتَلَفُوا فِيهِ ۚ وَإِنَّ رَبَّكَ لَيَحْكُمُ بَيْنَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيمَا كَانُوا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ
ہفتے کا دن تو صرف ان لوگوں پر مقرر کیا گیا جنھوں نے اس میں اختلاف کیا اور بے شک تیرا رب ان کے درمیان قیامت کے دن یقیناً اس کا فیصلہ کرے گا جس میں وہ اختلاف کیا کرتے تھے۔
جمعہ کا احترام : (ف1) اسلام اور دیگر ادیان میں اصولا کوئی اختلاف نہیں البتہ بعض لوگوں نے اپنی خواہشات نفس کی اطاعت میں اللہ کے حکموں میں اختلاف وتشتت پیدا کرلیا ۔ جمعہ کا دن ہمیشہ سے دینی فرائض کے لئے مختص رہا ہے ، مگر یہود ونصاری نے اس میں اختلاف کیا ، چنانچہ حضرت ابوہریرہ (رض) سے مروی ہے کہ حضور (ﷺ) نے فرمایا ہے ہم سے پہلی قوموں پر بھی جمعہ کا احترام واجب تھا ، مگر انہوں نے از راہ ضد اس میں اختلاف کیا ، اور اللہ نے اس معاملہ میں ہماری صحیح راہنمائی فرمائی ہمیں توفیق مرحمت کی کہ جمعہ کے احترام کو قائم رکھیں اس صورت میں ﴿اخْتَلَفُوا ﴾کے معنی یہ ہوں گے کہ انہوں نے نبی کی تعلیمات میں اختلاف پیدا کیا نہ یہ کہ سبت کے تعین میں اختلاف کیا ۔ حل لغات : سَبْتُ: احترام کا دن ، عیسائیوں میں اتوار اور یہودیوں میں ہفتہ ۔