يَعْرِفُونَ نِعْمَتَ اللَّهِ ثُمَّ يُنكِرُونَهَا وَأَكْثَرُهُمُ الْكَافِرُونَ
وہ اللہ کی نعمت کو پہچانتے ہیں، پھر اس کا انکار کرتے ہیں اور ان میں سے اکثر ناشکرے ہیں۔
(ف ٢) یعنی وہ لوگ جو اللہ کی نعمتوں کو پہچانتے تو ہیں مگر اقرار نہیں کرتے ، اور عملا اس بات کا ثبوت نہیں دیتے کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں اپنی نعمتوں سے مشرف کر رکھا ہے ۔ قیامت کے دن یہ لوگ دربار خداوندی میں لاحاضر کئے جائیں گے ، پیغمبر اور اللہ کے فرستادے ان کے خلاف شہادتیں دیں گے ، اور کہیں گے کہ تم وہ ہو ، جنہوں نے اللہ کی بہت بڑی نعمت کو ٹھکرا دیا یعنی تمہارے پاس اللہ کا رسول آیا تم نے انکار کیا ، تمہارے ہاں اللہ کا ہادی اور مصلح آیا تونے منہ پھیر لیا حالانکہ وہ تمہارے بھلے اور فائدے کے لئے آیا تمہیں جہل وتاریکی کی سمندروں سے نکالنے کے لئے آیا تم کو علم ومعرفت کا سبق دینے کیلئے آیا ، اور تمہارے لئے برکات وفیوض کا خزانہ لایا ، لیکن تم نے صدائے حق کو نہیں سنا ، اس لئے آج قیامت کے دن تمہاری نہیں جائے گی ، تمہاری معذرت قبول نہیں کی جائے گی اور تمہیں کچھ کہنے سننے کی بھی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ حل لغات : سرابیل : سربال ، کی جمع ہے معنی پیراہن ، پاجامہ ، قمیص ، یا کرتہ ، شھیدا ، گواہ ، شاہد ۔