وَقَالَ الْمَلِكُ إِنِّي أَرَىٰ سَبْعَ بَقَرَاتٍ سِمَانٍ يَأْكُلُهُنَّ سَبْعٌ عِجَافٌ وَسَبْعَ سُنبُلَاتٍ خُضْرٍ وَأُخَرَ يَابِسَاتٍ ۖ يَا أَيُّهَا الْمَلَأُ أَفْتُونِي فِي رُؤْيَايَ إِن كُنتُمْ لِلرُّؤْيَا تَعْبُرُونَ
اور بادشاہ نے کہا بے شک میں سات موٹی گائیں دیکھتا ہوں، جنھیں سات دبلی کھا رہی ہیں اور سات سبز خوشے اور کچھ دوسرے خشک (دیکھتا ہوں)، اے سردارو! مجھے میرے خواب کے بارے بتاؤ، اگر تم خواب کی تعبیر کیا کرتے ہو۔
(ف1) اللہ کی مدد اور نصرت کے عجیب ڈھنک ہیں ساقی گو بھول گیا ، مگر اللہ کو اپنے بندے کی بیچارگی یاد تھی ، بادشاہ نے عجیب وغریب خواب دیکھا ، اور مصاحبین سے کہا خواب کی تعبیر بتاؤ اگر تمہیں علم ہے انہوں نے کہا ، یہ خیالات پریشان ہیں اور اصل بات یہ ہے کہ ہم اس فن کے ماہر بھی نہیں اس وقت ساقی کو یاد آیا ، کہ جیل کی کوٹھڑی میں ایک عالم تعبیر بندہ ہے اس کی طرف رجوع کرنا چاہئے ، چنانچہ اس نے بادشاہ سے اجازت چاہی اور کہا مجھے جیل میں جانے کی اجازت مرحمت ہو ، میں ان شاء اللہ تعبیر بتلا سکوں گا ، چنانچہ اس کو اجازت مل گئی ، یہ یاد رہے کہ شراب ابتدا سے حرام ہے ، یہاں صرف ایک واقعہ کا اظہار ہے کہ بادشاہ وقت شراب کا عادی تھا حلت وحرمت سے قطعی بحث نہیں ۔ حل لغات : بَقَرَاتٍ: بیل ، گائیں ۔ عِجَافٌ: جمع عحفاء ، دبلی پتلی ۔