كَالَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ كَانُوا أَشَدَّ مِنكُمْ قُوَّةً وَأَكْثَرَ أَمْوَالًا وَأَوْلَادًا فَاسْتَمْتَعُوا بِخَلَاقِهِمْ فَاسْتَمْتَعْتُم بِخَلَاقِكُمْ كَمَا اسْتَمْتَعَ الَّذِينَ مِن قَبْلِكُم بِخَلَاقِهِمْ وَخُضْتُمْ كَالَّذِي خَاضُوا ۚ أُولَٰئِكَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ ۖ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ
ان لوگوں کی طرح جو تم سے پہلے تھے، وہ قوت میں تم سے زیادہ سخت اور اموال اور اولاد میں بہت زیادہ تھے۔ تو انھوں نے اپنے حصے سے فائدہ اٹھایا، پھر تم نے اپنے حصے سے فائدہ اٹھایا، جس طرح ان لوگوں نے اپنے حصے سے فائدہ اٹھایا جو تم سے پہلے تھے اور تم نے فضول باتیں کیں، جس طرح انھوں نے فضول باتیں کیں۔ یہ لوگ! ان کے اعمال دنیا اور آخرت میں ضائع ہوگئے اور یہی خسارہ اٹھانے والے ہیں۔
نفاق کا انجام تباہی ہے ۔ : (ف1) ان آیات میں منافقین کو بتایا ہے کہ نفاق کے بادل مطلع حق وصادق پر زیادہ دیر تک چھائے نہیں رہیں گے ، جب آفتاب پوری حرارت سے چمکے کگا تو یہ بادل چھٹ جائیں گے ، ان سے پہلے بھی بدباطن لوگوں نے انبیاء علیہم السلام کی مخالفت کی ہے مگر نتیجہ کیا ہوا ، کہ ان کا تمام غرور مٹ گیا ، مال ودولت کی فراوانی اور اعوان وانصار کی کثرت انہیں عذاب الہی سے نہ بچا سکی اسی طرح تمہارا حشر ہونے والا ہے ۔