سورة التوبہ - آیت 1
بَرَاءَةٌ مِّنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ إِلَى الَّذِينَ عَاهَدتُّم مِّنَ الْمُشْرِكِينَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اللہ اور اس کے رسول کی جانب سے ان مشرکوں کی طرف بری الذمہ ہونے کا اعلان ہے جن سے تم نے معاہدہ کیا تھا۔
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
سورہ براء ۃ : حدیث میں اس کے مختلف نام آئے ہیں ’ التوبہ ، الفاصحۃ اور المبحوث ‘ وغیرہا ، یعنی جب میں توبہ کا ذکر ہے ، منافقین کو ذلیل کیا گیا ہے اور مشرکین کے حالات پر پوری بحث کی گئی ہے ، اس کے سرعنوان بسم اللہ درج نہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ عرجب نقض عہد کے لئے اعلان لکھتے تو اس میں بسم اللہ نہیں ہوتی تھی ، قرآن نے بھی اس مذاق کی رعایت رکھی ہے اور اس میں بسم اللہ نہیں پڑھا ہے ۔ غالبا اس لئے بھی بسم اللہ کی ضرورت نہیں کہ انفال وتوبہ گو الگ الگ دو سورتیں ہیں مگر معنا متحد ہیں ، اور مضمون کے اعتبار سے دونوں کو ایک ہی سورۃ سے تعبیر کیا جا سکتا ہے ۔