فَأَمَّا مَنْ أُوتِيَ كِتَابَهُ بِيَمِينِهِ
پس لیکن وہ شخص جسے اس کا اعمال نامہ اس کے دائیں ہاتھ میں دیا گیا۔
(7۔15) پھر وہاں کیا ہوگا یہ کہ جس شخص کو اعمالنامہ دائیں ہاتھ میں ملے گا جو اس کی صلاحیت کی علامت ہوگا اس کا حساب آسان ہوگا یعنی اس کے اعمالنامہ میں اگر کوئی گناہ بھی ہوگا تو اسے آگاہ کردیا جائے گا کہ تو نے یہ کیا اچھا نہیں کیا جا ہم نے بخش دیا اور وہ اپنے گھر والوں کی طرف جنت میں خوشی بخوشی لوٹے گا۔ پس یہ علامت اس کی نجات کی ہوگی اور جس شخص کو پیٹھ کے پیچھے سے کتاب یعنی بائیں ہاتھ کے کندھے کے اوپر سے بائیں ہاتھ میں اعمالنامہ ملے گا وہ موت مانگے گا اور جہنم کی بھڑکتی آگ میں داخل ہوگا کیوں ایسا ہوا اس لئے کہ بے شک وہ اپنے گھر والوں میں بڑا خوش وخرم رہتا تھا کسی طرح کا اسے فکر یا غم نہ تھا یہاں تک کہ زوال نعمت کا بھی اسے خوف نہ تھا اس نے سمجھ رکھا تھا کہ وہ پلٹ کر بغرض جزا وسزا واپس نہیں ہوگا ہاں ضرور ہوگا۔ بے شک جب وہ مستی کے عالم میں کچھ کچھ ناجائز حرکات کرتا تھا اس کا پروردگار اس کو دیکھتا تھا۔