يَا أَيُّهَا الْمُزَّمِّلُ
اے کپڑے میں لپٹنے والے!
(1۔8) اے کملی پوش نبی رات کو نماز کے لئے قیام کیا کر مگر کچھ حصہ رات کا نصف یا اس سے کچھ کم یا بیش سو کر آرام کرلیا کر یعنی جس قدر آرام کرنا تیری انسانی طبیعت کی راحت کے لئے ضروری ہو بے شک کرلیا کر اور قیام کے وقت تسبیح تہلیل کے ساتھ قرآن مجید بھی ٹھیر ٹھیر کر پڑھا کر نہ بہت زیادہ چلا کر نہ بہت جلدی جلدی کیونکہ ایسا کرنے سے مقصود فوت ہوجاتا ہے مقصود اس سے یہ ہے کہ دل پر اس کا اثر ہو سو اس مقصود کے لحاظ سے تھوڑا پڑھنا بھی کافی ہے۔ اس شب بیداری کے علاوہ ہم (اللہ) تجھ پر اے نبی بہت بھاری حکم بھیجیں گے سارے لوگوں کو تبلیغ کرنا تیرے ذمہ کیا جائے گا۔ پس تو اپنے نفس کو اس کا متحمل بنا جس کی صورت یہی ہے کہ تو ہمہ تن اللہ کی طرف لگ جا جیسا کہ ہم نے تجھے حکم دیا ہے شب بیداری کیا کر کیونکہ رات کو اٹھنا بڑی سخت کوفت اور ذکر الٰہی کے بہت لائق ہے بس اے نبی تو شب بیدار ہو کر ذکر اللہ کیا کر اس کے علاوہ دن میں تجھے بڑا شغل ہے اور یہ شغل روز بروز بڑھتا جائے گا۔ کیونکہ ابھی تو تو اکیلا ہے جب تیری ترقی ہوگی تو علاوہ تبلیغ کے انتظام ملک بھی تجھے کرنا ہوگا پس تو اپنے کام میں اللہ سے مدد مانگ اور اپنے رب کا نام جپا کر اور بڑی بات ہے کہ سب سے کٹ کر اسی سے جڑ جا تیرے منہ پر یہی جاری ہو۔ نداریم غیراز تو فریاد رس توئی عاصیاں راخطا بخش وبس