سورة المنافقون - آیت 5
وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ تَعَالَوْا يَسْتَغْفِرْ لَكُمْ رَسُولُ اللَّهِ لَوَّوْا رُءُوسَهُمْ وَرَأَيْتَهُمْ يَصُدُّونَ وَهُم مُّسْتَكْبِرُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور جب ان سے کہا جائے آؤ اللہ کا رسول تمھارے لیے بخشش کی دعا کرے تو وہ اپنے سر پھیر لیتے ہیں اور تو انھیں دیکھے گا کہ وہ منہ پھیر لیں گے، اس حال میں کہ وہ تکبر کرنے والے ہیں۔
تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری
دیکھو تو کیسی صاف صاف تعلیم سن کر بھی ادھر رخ نہیں کرتے اور جب ان کو کہا جاتا ہے کہ حضور رسالت میں آئو تمہارے لئے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ سے بخشش مانگیں تاکہ اللہ تم کو بخش دے تو یہ لوگ سن کر سر پھیر لیتے ہیں اور تو دیکھنے والے ان کو دیکھتا ہے کہ دربار رسالت میں حاضر ہونے سے متکبرانہ وضع میں رکتے ہیں۔ سمجھتے ہیں کہ نبی کے استغفار کی ہم کو حاجت نہیں۔