سورة الحديد - آیت 8

وَمَا لَكُمْ لَا تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ ۙ وَالرَّسُولُ يَدْعُوكُمْ لِتُؤْمِنُوا بِرَبِّكُمْ وَقَدْ أَخَذَ مِيثَاقَكُمْ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور تمھیں کیا ہے تم اللہ پر ایمان نہیں لاتے، جب کہ رسول تمھیں دعوت دے رہا ہے کہ اپنے رب پر ایمان لاؤ اور یقیناً وہ تم سے پختہ عہد لے چکا ہے، اگر تم ایمان والے ہو۔

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

اور اگر تم لوگو ! غور کرو تو تمہارا کوئی عذر ہے؟ جو تم لوگ اللہ پر اور رسول پر ایمان نہیں لاتے آخر یہ کام تم کو ناپسند ہے تو کیوں۔ کیا اس میں کوئی دنیاوی نقصان ہے یا تمہاری عقل اس کو باور نہیں کرتی حالانکہ اللہ کا رسول محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تم کو اس غرض کے لئے بلا رہا ہے کہ تم اپنے رب پر ایمان لائو کسی اور کو نہیں بلکہ اپنے رب کو دل سے مانو‘ اور اس تمہارے رب نے ایمان لانے کا تم سے پختہ وعدہ لیا ہوا ہے جانتے ہوکب؟ جس روز تم کو پیدا کیا تھا اگر تم کو اس روز کا یقین ہے تو بس یہی کافی ہے اور اگر تم کو اس کا یقین نہیں تو دوسرا وعدہ سنو ! جب دنیا کے اندر کسی بلا میں پھنستے ہو تو اللہ کے سامنے روتے اور گڑگڑاتے ہو اور وعدہ کرتے ہو کہ اس دفعہ ہم کو اس بلا سے نجات ہو۔ تو ہم تیرے مخلص بندے بن جائیں گے مگر جب وہ بلا ٹل جاتی ہے تو تم بھی اپنے وعدہ سے ٹل جاتے ہو۔