وَكَذَٰلِكَ مَا أَرْسَلْنَا مِن قَبْلِكَ فِي قَرْيَةٍ مِّن نَّذِيرٍ إِلَّا قَالَ مُتْرَفُوهَا إِنَّا وَجَدْنَا آبَاءَنَا عَلَىٰ أُمَّةٍ وَإِنَّا عَلَىٰ آثَارِهِم مُّقْتَدُونَ
اور اسی طرح ہم نے تجھ سے پہلے کسی بستی میں کوئی ڈرانے والا نہیں بھیجا مگر اس کے خوشحال لوگوں نے کہا کہ بے شک ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک راستے پر پایا اور بے شک ہم انھی کے قدموں کے نشانوں کے پیچھے چلنے والے ہیں۔
(23۔25) اے رسول ! اسی طرح ہم (اللہ) نے تجھ سے پہلے جس کسی بستی میں کوئی سمجھانے والا بھیجا تو اس بستی کے آسودہ حال لوگوں نے یہی کہا کہ ہم نے باپ دادا کو ایک طریقہ پر پایا ہے اور ہم ان کے قدم بقدم چلیں گے سرمو ادہر ادھر نہ ہوں گے۔ اس پر ان کو اس پیغمبر نے کہا کیا تم اپنے باپ دادا کے طریق ہی پر چلو گے اگرچہ میں تم کو اس طریق سے جس طریق پر تم نے اپنے باپ دادا کو پایا ہے بہت اچھا اور سیدھا راستہ تم کو بتلائوں اس کا جواب چاہیے تو یہ تھا کہ ہم سیدھے راستے کو قبول کریں گے مگر یہ تو وہ کہے جسے سچے مذہب کی ضرورت اور خواہش ہو چونکہ ان کو حق کی تلاش نہ تھی اس لئے انہوں نے اس کے جواب میں یہ کہا کہ تم نبی جس دین کو لے کر آئے ہو ہم تو سرے سے اس کے منکر ہیں تمہاری کسی بات کو ہم نہیں مانیں گے چاہے تم کتنا ہی سر کھپائو۔ بس پھر کیا تھا ہم نے ان سے منصفانہ بدلہ لیا پس تو دیکھ ان مکذبوں کا انجام کیسا ہوا