سورة فصلت - آیت 39

وَمِنْ آيَاتِهِ أَنَّكَ تَرَى الْأَرْضَ خَاشِعَةً فَإِذَا أَنزَلْنَا عَلَيْهَا الْمَاءَ اهْتَزَّتْ وَرَبَتْ ۚ إِنَّ الَّذِي أَحْيَاهَا لَمُحْيِي الْمَوْتَىٰ ۚ إِنَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور اس کی نشانیوں میں سے ایک یہ ہے کہ بے شک تو زمین کو دبی ہوئی (بنجر) دیکھتا ہے، پھر جب ہم اس پر پانی اتارتے ہیں تو وہ لہلہاتی ہے اور پھولتی ہے۔ بے شک وہ جس نے اسے زندہ کیا، یقیناً مردوں کو زندہ کرنے والا ہے، یقیناً وہ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے۔

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

اور سنو ! جس اللہ کی توحید سے یہ لوگ منکر ہیں اس کی قدرت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی یہ ہے کہ تم زمین کو ویران سنسان دیکھتے ہو پھر جب ہم (اللہ) اس پر پانی اتارتے ہیں تو وہ ہلتی اور پھولتی ہے پھر چند روز بعد وہی سنسان جنگل سر سبزشاداب بن جاتا ہے اس سے نتیجہ نکلتا ہے کہ جو ذات پاک اس زمین خشک کو تروتازہ کردیتا ہے وہ مردہ کو بھی زندہ کر دے گا کیونکہ وہ ہر کام پر قدرت رکھتا ہے اس کی قدرت کا نمونہ تم دیکھ چکے ہو کہ خشک بنجر زمین تھوڑی دیر میں تازہ ہوجاتی ہے۔