وَإِنَّ إِلْيَاسَ لَمِنَ الْمُرْسَلِينَ
اور بلاشبہ الیاس یقیناً رسولوں میں سے تھا۔
(123۔132) اسی طرح اور بھی کئی ایک لوگ اللہ کے بندوں میں قابل ذکر تھے مثلا حضرت الیاس بھی اللہ کے مرسلوں میں سے تھا اس کی زندگی کے واقعات عموما دلچسپ ہیں خصوصا وہ وقت تو عجیب تھا جب اس نے اپنی قوم سے کہا کیا تم لوگ اللہ تعالیٰ کی بیفرمانی کرنے سے ڈرتے نہیں ؟ کیا تم ” بعل“ جیسے بے جان بت سے دعائیں مانگتے ہو اور سب سے بہتر خالق یعنی اللہ کو چھوڑتے ہو جو تمہارا اور تمہارے باپ دادا کا پروردگار ہے باوجود یکہ یہ تقریر حضرت الیاس کی بالکل صاف اور مدلل تھی مگر ان جاہلوں کو کوئی اثر نہ ہوا۔ تو انہوں نے اس کی ایک نہ مانی پس نتیجہ اس کا یہ ہوگا کہ وہ سب کے سب دوزخ میں حاضر کئے گئے۔ ہاں جو اللہ کے مخلص بندے ہوں گے وہ بچے رہیں گے اس لئے ہم نے ان سب کو تباہ کیا اور الیاس کے لیے پچھلے لوگوں میں یہ طریق جاری کیا کہ نام کے ساتھ الیاس پر سلام کہیں اور تعظیم کے ساتھ نام لیں یہ بھی ایک قبولیت کی علامت ہے ہم نیکوکاروں کو ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں کہ نیک لوگوں میں ان کی عزت اور قبولیت ہوتی ہے تحقیق وہ الیاس (علیہ السلام) ہمارے مومن بندوں میں سے تھا اور بس یہی اس کا کمال تھا