سورة الفرقان - آیت 40
وَلَقَدْ أَتَوْا عَلَى الْقَرْيَةِ الَّتِي أُمْطِرَتْ مَطَرَ السَّوْءِ ۚ أَفَلَمْ يَكُونُوا يَرَوْنَهَا ۚ بَلْ كَانُوا لَا يَرْجُونَ نُشُورًا
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور بلا شبہ یقیناً یہ لوگ اس بستی پر آ چکے، جس پر بارش برسائی گئی، بری بارش، تو کیا وہ اسے دیکھا نہ کرتے تھے؟ بلکہ وہ کسی طرح اٹھائے جانے کی امید نہ رکھتے تھے۔
تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری
اس واقعہ کو تو یہ بھی جانتے ہیں اور اس بستی پر بھی آتے جاتے ہیں چند پتھروں کی بری بارش ہوئی تھی پھر کیا یہ اس کو دیکھتے نہیں کہ کیسا ان کا کھلیان ہوا اور کیسے وہ تباہ ہوئے مگر ان کی یہ حالت اس لئے ہے کہ یہ لوگ دنیا میں سر شار ہیں بلکہ دوبارہ جی اٹھنے کا ان کو خیال ہی نہیں