وَقَضَيْنَا إِلَىٰ بَنِي إِسْرَائِيلَ فِي الْكِتَابِ لَتُفْسِدُنَّ فِي الْأَرْضِ مَرَّتَيْنِ وَلَتَعْلُنَّ عُلُوًّا كَبِيرًا
اور ہم نے بنی اسرائیل کو کتاب میں فیصلہ سنا دیا تھا کہ بے شک تم زمین میں ضرور دو بار فساد کرو گے اور بے شک تم ضرور سرکشی کرو گے، بہت بڑی سرکشی۔
(4۔8) اور ہم نے اسی کتاب میں بنی اسرائیل کو اطلاع کردی تھی کہ تم دو دفعہ شریعت کی مخالفت سے ملک میں فساد کرو گے اور بہت ہی سر اٹھائو گے پھر جب پہلی دفعہ تمہاری گت ہونے کو آویگی تو ہم اپنے بندوں میں سے ایک قوم کو جو سخت لڑاکے ہونگے تم پر بھیجیں گے پھر وہ تمہارے ملک میں پھیل جائینگے اور سمجھ رکھو کہ یہ وعدہ کیا جا چکا ہے اس میں ذرا بھی تخلف اور قصور نہ ہوگا ایک دفعہ پھر ہم تم کو ان پر فتح دینگے اور تمکو مال اور اولاد سے مدد کریں گے اور بہت بڑے جتھے والے بنائیں گے کہ تمہاری تعداد گنی نہ جائے گی۔ غرض تمہارے دن بھلے آئیں گے اور تم بھی دنیا میں ایک زندہ قوم سمجھے جائو گے لیکن یہ یاد رکھنا کہ اگر تم نے نیک کام کئے تو اپنے لئے کرو گے اور اگر برائی کرو گے تو اس کا بھی تم ہی پر وبال ہوگا پھر جب دوسری دفعہ کا وقت آویگا یعنی جب تم بدستور خرمستی کرنے لگو گے تو ہم پھر تمہارے دشمنوں کو تم پر غلبہ دینگے تاکہ وہ مار مار کر تمہارا منہ بگاڑ دیں اور مسجدبیت المقدس میں برباد کرنے کو گھس آوینگے جیسے وہ پہلی مرتبہ اس میں گھس آئے تھے اور جس چیز پر قابو پاوینگے توڑ پھوڑ دینگے غرض جہاں تک ان سے ہوسکے گا عام بربادی کرینگے۔ اس پر بھی امید ہے کہ اگر تم شرارت سے باز آئے تو تمہارا پروردگار تم پر رحم کرے گا اور اگر تم نے پھر وہی کام کئے تو ہم بھی تم کو وہی سزا دینگے جو پہلی مرتبہ دی تھی اور ابھی اس دنیاوی سزا کے علاوہ ہم نے کافروں کے لئے جہنم گھیر نے والی بنائی ہے جو کوئی اس میں داخل ہوا بس اس کی خیر نہیں پھر وہ اس سے باہر نہیں جا سکے گا