سورة یونس - آیت 57

يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءَتْكُم مَّوْعِظَةٌ مِّن رَّبِّكُمْ وَشِفَاءٌ لِّمَا فِي الصُّدُورِ وَهُدًى وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِينَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اے لوگو! بے شک تمھارے پاس تمھارے رب کی طرف سے عظیم نصیحت اور اس کے لیے سراسر شفا جو سینوں میں ہے اور ایمان والوں کے لیے سرا سر ہدایت اور رحمت آئی ہے۔

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

(57۔70) لوگو ! سنو ! تمہارے پاس اللہ تعالیٰ کی طرف سے وعظ اور نصیحت اور سینوں کی بیماریوں۔ کفر۔ شرک۔ ہوائے نفس وغیرہ کی شفا اور ہدایت اور ایمانداروں کے لئے رحمت پہنچ چکی ہے یعنی قرآن شریف آگیا پس اس پر عمل کر کے نجات پا جائو تو یہ بھی ان سے کہہ دے یہ کوئی میری کوشش اور سعی کا نتیجہ نہیں بلکہ محض اللہ کے فضل اور اس کی رحمت سے ہے پس اسی سے خوشی منائیں وہ قرآن اور حکمت ایمانیہ ان کے مال و اسباب سے جو یہ لوگ جمع کرتے ہیں کہیں بڑھ کر اچھا ہے تو ان سے کہہ تم مجھ سے ایسے بگڑتے کیوں ہو آخر جس جس مسئلہ میں ہمارا تمہارا اختلاف ہے کیا وہ ایسے ہی ہیں کہ ان کا سمجھنا محالات سے ہے؟ نہیں بلکہ دلیل کے ذریعہ آسانی سے تنازع نمٹ سکتا ہے اگر جہالت سے گفتگو نہیں کرتے ہو تو بتلائو اللہ جو تمہارے لئے حلال رزق پیدا کرتا ہے پھر تم اس میں سے بعض کو حرام اور بعض کو حلال تجویز کرلیتے ہو تو کیا اللہ نے تم کو اس بات کا اذن دیا ہے یا تم از خود اللہ پر افترا کرتے ہو اگر کوئی دلیل ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اذن دیا ہے تو لائو اور اگر اپنی من گھڑت باتوں سے افترا پردازی کرتے ہو تو بتلائو تعجب ہے کہ جو لوگ اللہ پر افترا کرتے ہیں جزا کے دن کی نسبت ان کا کیا خیال ہے وہ اس امر پر غور نہیں کرتے کہ اس بات میں ہمارا انجام کیا ہوگا یہ تو ایسا بڑا گناہ ہے کہ دنیا ہی میں اللہ تعالیٰ اس پر عذاب نازل کرے مگر ایسا نہیں کرتا کیونکہ اللہ تعالیٰ سب لوگوں کے حال پر بڑے فضل کی نگاہ رکھتا ہے لیکن بہت سے لوگ شکر گذاری نہیں کرتے حالانکہ وہ بندوں کے تمام کلی جزئی حالات سے بخوبی آگاہ ہے ایسا کہ کوئی کام ان کا اس سے مخفی نہیں رہ سکتا اور اے انسان تو کسی کام میں ہو یا قرآن کا کوئی حصہ پڑھتا یا ذکر الٰہی کرتا ہو یا تم بنی آدم کوئی ساکام کرو ہم (اللہ) تمہارے پاس حاضر ہوتے ہیں اور اس وقت بھی جب تم اس کام کو ختم کرچکتے ہو اور جب اسے ابھی شروع ہی کرتے ہو سب کچھ جانتے ہیں ذرہ جتنی چیز بھی تیرے رب یعنی ہمارے علم سے گم نہیں ہوسکتی نہ زمین میں نہ آسمان میں نہ اس سے چھوٹی نہ اس سے بڑی سب کی سب کتاب مبین یعنی علم الٰہی میں مندرج ہیں وہ سب کے اعمال و اطوار سے واقف ہے جو اس کے ہو رہتے ہیں ان کو بھی جانتا ہے اور جو اس سے الگ ہیں ان سے بھی ناواقف ہے دونوں فرقوں کے افعال کا نتیجہ بھی مختلف ہے سنو ! اللہ کے دوستوں اور اس سے نیاز مندانہ تعلق رکھنے والوں پر نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ کسی طرح غمگین ہوں گے مگر چونکہ اللہ تعالیٰ کی دوستی کا ہر ایک فریق دعوے دار ہے گو عمل کیسے ہی ہوں بقول شخصے کل یدعی وصلا للیلی ولیلی لا نقر لھم بذاکا اس لئے ہم خود ہی ان کی تعریف اور ماہیت بتلاتے ہیں کہ جو لوگ اللہ پر کامل ایمان لاتے اور اس کی منہیات سے پرہیز کرتے ہیں یہی اللہ کے ولی ہیں انہیں کے لئے دنیا اور آخرت میں مژدہ اور خوشخبری ہے گو غریب ہوں یا امیر غریبوں سے امیر چھین نہیں سکتے کیونکہ اللہ کے حکموں کی تبدیلی ممکن نہیں اگر ہوش ہو تو جانو کہ یہی بڑی کامیابی ہے جو کچھ ہم نے تجھے بتلایا ہے اس پر جم جا اور کافروں کی باتوں سے غمزدہ نہ ہو کیونکہ عزت اور غلبہ سب اللہ ہی کے قبضے میں ہے وہ سب کی سنتا اور سب کو جانتا ہے سنو ! اس کا غلبہ معمولی سا نہیں بلکہ جو لوگ آسمانوں اور زمنویں میں ہیں سب اللہ کے غلام ہیں کسی کی مجال نہیں کہ اس کی سلطنت اور شاہی اختیارات میں دخل دے یا دینے کا خیال بھی کرے جب ہی تو اسی کا ہو رہنے میں فائدہ ہے اور جو لوگ اس کے سوا اپنی طرف سے بنائے ہوئے شریکوں کو پکارتے ہیں وہ محض اپنی من گھڑت باتوں اور وہم پر چلتے ہیں اور ہوا پرستی میں وہ نری اٹکلیں دوڑاتے ہیں کوئی بھی دلیل ان کے پاس نہیں جس سے ان کا مدعا ثابت ہوسکے سنو ! ہم ان کے رد کی دلیل سناتے ہیں وہی ایک اللہ تعالیٰ مالک الملک ہے جس نے تمہارے لئے رات پیدا کی تاکہ تم اس میں آرام پائو اور دن کو روشن اور روشنی دینے والا بنایا تاکہ تم اس میں اپنے کاروبار کرو بے شک دل لگا کر سننے والی قوم کے لئے اس واقعہ میں بہت سے نشان اور دلائل ہیں لیکن جو اپنی عقل کے پیچھے لٹھ لئے پھریں ان کا کیا ٹھیک وہ تو کہتے ہیں اللہ تعالیٰ نے بھی ہماری طرح اولاد بنائی ہے سبحان اللہ وہ تو ان سب عیوب عبودیت اور عجز و نیاز سے جس کے لئے لوگ اولاد کے خواہش مند ہوتے ہیں پاک ہے وہ سب سے بے نیاز ہے اس کو کسی طرح کی حاجت نہیں سب چیزیں جو آسمانوں اور زمینوں میں ہیں اسی کی ملک ہیں تمہارے پاس کوئی بھی دلیل اس دعویٰ پر نہیں کہ اللہ کے سوا کوئی اور بھی نظام عالم میں اختیار رکھتا ہے کیا پھر اللہ کے حق میں ایسی باتیں کہتے ہو جو تم خود بھی پوری طرح نہیں جانتے تو کہہ دے یاد رکھو جو لوگ اللہ پر جھوٹے بہتان باندھتے ہیں کبھی خیر نہ پاویں گے ان کے لئے دنیا میں چند روزہ گذارا ہے جس طرح چاہیں یہ دن پورے کرلیں پھر آخرکار ہماری طرف ان کو لوٹ کر آنا ہے پس ہم ان کو ان کے کفر کی شامت میں سخت عذاب چکھاویں گے