سورة التوبہ - آیت 25

لَقَدْ نَصَرَكُمُ اللَّهُ فِي مَوَاطِنَ كَثِيرَةٍ ۙ وَيَوْمَ حُنَيْنٍ ۙ إِذْ أَعْجَبَتْكُمْ كَثْرَتُكُمْ فَلَمْ تُغْنِ عَنكُمْ شَيْئًا وَضَاقَتْ عَلَيْكُمُ الْأَرْضُ بِمَا رَحُبَتْ ثُمَّ وَلَّيْتُم مُّدْبِرِينَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

بلاشبہ یقیناً اللہ نے بہت سی جگہوں میں تمھاری مدد فرمائی اور حنین کے دن بھی، جب تمھاری کثرت نے تمھیں خود پسند بنا دیا، پھر وہ تمھارے کچھ کام نہ آئی اور تم پر زمین تنگ ہوگئی، باوجود اس کے کہ وہ فراخ تھی، پھر تم پیٹھ پھیرتے ہوئے لوٹ گئے۔

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

(25۔28) مسلمانو ! تمہیں خوب یاد ہوگا اللہ تعالیٰ نے تم کو کئی ایک مواقع میں مدد دی خاص کر جنگ حنین کے روز مدد پہنچائی جو واقعی اللہ تعالیٰ کی قدرت کا ایک کرشمہ تھا جب تم اپنی کثرت پر مغرور ہوگئے تھے اور یہ سمجھے تھے کہ آج ضرور ہی ہماری فتح ہے اور کسی قدر اللہ تعالیٰ کی طرف سے بے نیاز ہوئے تو تمہاری وہ کثرت کسی کام نہ آئی تم ایسے مضطرب ہوئے کہ الامان اور زمین باوجود فراخی کے تم پر تنگ ہو رہی تھی پھر تم پیٹھ دے کر میدان جنگ سے بھاگ نکلے بعد ازاں اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول پر اور مومنوں پر تیل نازل کی اور ان کی گھبراہٹوں کو دور کیا اور ایک فوج ملائکہ کی اتاری جن کو تم نے نہیں دیکھا اور جو لوگ کافر تھے ان کو عذاب دیا اور کافروں کو سزا یہی ہے (شان نزول (لقد نصرکم اللہ) جنگ حنین میں صحابہ بارہ ہزار کی تعداد میں تھے اسی کثرت تعداد نے ان کو طبعی طور پر توکل سے کسی قدر غافل کردیا تو بجائے فتح کے ابتداء شکست ہوگئی آخر کار اللہ تعالیٰ کے فضل سے پھر فتح ہوئی چنانچہ حاشیہ میں بضمن جنگ ہذا بیان ہوا ہے اس واقعہ کی طرف اشارہ کرنے کو یہ حدیث نازل ہوئی۔ ) اس سے بعد جس کو چاہے گا توبہ نصیب کرے گا اور معاف کر دے گا کیونکہ اللہ تعالیٰ بڑا بخشنے والا مہربان ہے۔ مسلمانو ! تم ان مشرکوں سے دوستی چاہتے ہو اور باوجود ان کی رسوم کفریہ کے ان سے محبت لگاتے ہو کیا تمہیں معلوم نہیں کہ مشرک نرے گندے ہیں ان کے عقائد بد ان کے خیالات فاسد جن کا نتیجہ بھی اللہ تعالیٰ کے نزدیک بد پس ان سے کہہ دو کہ وہ اس سال بعد کعبہ شریف کی مسجد الحرام کے پاس بھی نہ آئیں تاکہ اسلامی مرکز کفر شرک کی غلاظت اور ریشہ دوانیوں سے پاک رہے اور اگر تم مسلمان بوجہ قطع ہوجانے تجارتی تعلقات کے تنگی سے ڈرو تو سنو ! سب کچھ اللہ کے قبضے میں ہے وہ اگر چاہے گا تو محض اپنے فضل سے تم کو غنی کر دے گا بے شک اللہ بڑے علم والا بڑی حکمت والا ہے اتنے ہی سے کیا ہوتا ہے ابھی تو اس سے زیادہ تم کو کرنا ہے