سورة القدر - آیت 5
سَلَامٌ هِيَ حَتَّىٰ مَطْلَعِ الْفَجْرِ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
وہ رات فجر طلوع ہونے تک سراسر سلامتی ہے۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿حَتّٰی مَطْلَعِ الْفَجْرِ﴾ ” صبح کے طلوع ہونے تک۔ “ یعنی اس رات کی ابتدا غروب آفتاب اور اس کی انتہا طلوع فجر ہے۔ اس رات کی فضیلت میں تواتر سے احادیث وارد ہوئی ہیں ، نیز یہ کہ شب قدر رمضان کے آخری عشرے میں، خاص طور پر طاق راتوں میں واقع ہوتی ہیں اور یہ رات ہر سال آتی ہے اور قیامت تک باقی رہے گی، اسی لیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اعتکاف بیٹھتے تھے اور کثرت سے عبادت کرتے تھے، اس امید میں کہ شاید شب قدر مل جائے۔ واللّٰہ اعلم۔