سورة الشرح - آیت 8
وَإِلَىٰ رَبِّكَ فَارْغَب
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور اپنے رب ہی کی طرف پس رغبت کر۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿وَاِلٰی رَبِّکَ﴾ اور اپنے اکیلے رب کی طرف ﴿ فَارْغَبْ﴾ ” پس متوجہ ہوجائیں۔“ یعنی اپنی پکار کے جواب اور اپنی دعاؤں کی قبولیت کے لیے اپنی رغبت بڑھایے۔ آپ ان لوگوں میں سے نہ ہوں جو فارغ ہوتے ہیں تو کھیل تماشے میں مشغول ہوجاتے ہیں ، اپنے رب اور اس کے ذکر سے منہ موڑ لیتے ہیں، ایسا نہ ہو کہ آپ خسارہ پانے والوں میں شامل ہوجائیں۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اس آیت کریمہ کے معنی ہیں کہ جب آپ نماز پڑھ کر اس سے فارغ ہوں تو دعا میں محنت کیجئے اور اپنے مطالب کے سوال کرنے میں اپنے رب کی طرف رغبت کیجئے۔ اس قول کے قائلین ، اس آیت کریمہ سے، فرض نمازوں کے بعد دعا اور ذکر وغیرہ کی مشروعیت پر استدلال کرتے ہیں۔ واللہ اعلم۔