سورة الضحى - آیت 4

وَلَلْآخِرَةُ خَيْرٌ لَّكَ مِنَ الْأُولَىٰ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور یقیناً پیچھے آنے والی حالت تیرے لیے پہلی سے بہتر ہے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

رہامستقبل میں آپ کا حال تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿وَلَلْاٰخِرَۃُ خَیْرٌ لَّکَ مِنَ الْاُوْلٰی﴾ یعنی آپ کے احوال میں سے ہر متاخر حال کو سابقہ احوال پر فضیلت حاصل ہے ، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم درجات عالیہ پر ترقی کرتے رہے ، اللہ تعالیٰ آپ کے دین کو تمکن عطا کرتارہا، آپ کے دشمنوں کے خلاف آپ کو فتح ونصرت سے بہرہ مند کرتا رہا اور آپ کے احوال کے درست کرتا رہا یہاں تک کہ آپ نے وفات پائی۔ آپ فضائل، اللہ تعالیٰ کی نعمتوں ، آنکھوں کی ٹھنڈک اور دل کے سرور کے ایسے حال پر پہنچ گئے جہاں اولین وآخرین نہیں پہنچ سکے۔ پھر اس کے بعد آخرت میں آپ کے حال سے متعلق اکرام وتکریم اور انواع واقسام کے انعامات کی تفصیلات کے بارے میں مت پوچھیے ، اس لیے فرمایا : ﴿وَلَسَوْفَ یُعْطِیْکَ رَبُّکَ فَتَرْضٰی﴾ ” اور وہ عنقریب آپ کو وہ کچھ عطا کرے گا کہ آپ خوش ہوجائیں گے ۔“ اور یہ ایک ایسا معاملہ ہے جس کی اس جامع عبارت کے بغیر تعبیر ممکن ہی نہیں۔