إِنَّهُ لَقَوْلُ رَسُولٍ كَرِيمٍ
بے شک یہ یقیناً ایک ایسے پیغام پہنچانے والے کا قول ہے جو بہت معزز ہے۔
اس لیے فرمایا : ﴿اِنَّہٗ لَقَوْلُ رَسُوْلٍ کَرِیْمٍ﴾ ” بے شک یہ معزز فرشتے کا قول ہے۔“ اور وہ ہے جبرائیل علیہ السلام جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے اسے لے کر نازل ہوئے ، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا :﴿ وَإِنَّهُ لَتَنزِيلُ رَبِّ الْعَالَمِينَ نَزَلَ بِهِ الرُّوحُ الْأَمِينُ عَلَىٰ قَلْبِكَ لِتَكُونَ مِنَ الْمُنذِرِينَ ﴾( الشعراء :26؍192،194)” اور یہ قرآن رب کائنات کی طرف سے نازل کردہ ہے ،اسے روح الامین لے کر نازل ہوئے آپ کے قلب پر تاکہ آپ تنبیہ کرنے والوں میں سے ہوجائیں ۔“ اللہ تعالیٰ نے اسے اس کے اچھے اخلاق اور قابل تعریف خصائل کی وجہ سے ﴿ كَرِيمٍ ﴾ کی صفت سے موصوف کیا ہے ، کیونکہ یہ فرشتوں میں سب سے ا فضل اور اپنے رب کے ہاں سب سے بڑے رتبے کا حامل ہے۔