سورة النبأ - آیت 37

رَّبِّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا الرَّحْمَٰنِ ۖ لَا يَمْلِكُونَ مِنْهُ خِطَابًا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

(اس رب کی طرف سے) جو آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان کی ہر چیز کا رب ہے، بے حد رحم والا، وہ اس سے کوئی بات کرنے کی قدرت نہیں رکھیں گے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

یعنی جس نے انہیں یہ عطیات عطا کیے وہ ان کا رب ہے ﴿رَّبِّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ﴾ ” جو آسمانوں اور زمین کارب ہے۔“ جس نے ان کو پیدا کیا اور ان کی تدبیر کی ﴿ الرَّحْمَـٰنِ ﴾ جس کی رحمت ہر چیز پر سایہ کناں ہے۔ پس اس نے ان کی نشوونما کی ،ان پر رحم کیا اور ان کو لطف وکرم سے نوازا حتیٰ کہ انہوں نے بہت کچھ پا لیا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے قیامت کے دن اپنی عظمت اور اپنی عظیم بادشاہی کا ذکر فرمایا۔ اس روز تمام مخلوق خاموش ہوگئی، کوئی بات نہیں کرے گا ﴿لَا یَمْلِکُوْنَ مِنْہُ خِطَابًا﴾ ”اس سے بات چیت کرنے کا انہیں اختیار نہیں ہوگا۔“