سورة الإنسان - آیت 24

فَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ وَلَا تُطِعْ مِنْهُمْ آثِمًا أَوْ كَفُورًا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

پس اپنے رب کے فیصلے تک صبر کر اور ان میں سے کسی گناہ گار یا بہت ناشکرے کا کہنا مت مان۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

بنابریں فرمایا:یعنی اللہ تعالیٰ کے حکم قدری پر صبر کیجئے اور اس پر ناراضی کا اظہارنہ کیجئے اور اس کے حکم دینی پر صبر کیجئے اور اس پر رواں دواں رہیے اور کوئی چیز آپ کی راہ کھوٹی نہ کرسکے۔ ﴿وَلَا تُطِعْ﴾ معاندین حق کی اطاعت نہ کیجئے جو چاہتے ہیں کہ آپ کو راہ حق سے روک دیں ﴿ اٰثِمًا ﴾ یعنی جو گناہ اور معصیت کا ارتکاب کرنے والا ہے اور نہ (اطاعت کریں)﴿ کَفُوْرًا﴾” کفر کرنے والے کی“ کیونکہ کفار، فجار، اور فساق کی اطاعت حتمی طور پر اللہ تعالیٰ کی نافرمانی ہے کیونکہ یہ لوگ صرف اسی چیز کا حکم دیتے ہیں جسے ان کے نفس پسند کرتے ہیں۔