سورة الإنسان - آیت 16
قَوَارِيرَ مِن فِضَّةٍ قَدَّرُوهَا تَقْدِيرًا
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
ایسا شیشہ جو چاندی سے بنا ہوگا، انھوں نے ان کا اندازہ رکھا ہے، خوب اندازہ رکھنا۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿قَدَّرُوْہَا تَقْدِیْرًا﴾ ” جو ٹھیک اندازے کے مطابق بنائے گئے ہیں۔“ یعنی ان مذکورہ برتنوں (کے حجم) کو ان کی سیرابی کی مقدار کے مطابق بنائیں گے ،اس سے کم ہوں گے نہ زیادہ کیونکہ اگر حجم میں زیادہ ہوں تو ان کی لذت کم ہوجائے گی اگر کم ہوں گے تو ان کی سیرابی کے لیے کافی نہیں ہوں گے۔ اس میں یہ احتمال بھی ہے کہ اس سے مراد یہ ہو کہ اہل جنت ان برتنوں کو ایسی مقدار پر بنائیں گے جو ان کی لذات کے موافق ہوگی، وہ برتن ان کے پاس ایسے حجم اور مقدار پر آئیں گے جس کا اندازہ انہوں نے اپنے دلوں میں کیا ہوگا۔