سورة الإنسان - آیت 12

وَجَزَاهُم بِمَا صَبَرُوا جَنَّةً وَحَرِيرًا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور انھیں ان کے صبر کرنے کے عوض جنت اور ریشم کا بدلہ عطا فرمایا۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَجَزٰیہُمْ بِمَا صَبَرُوْا﴾ یعنی ان کی جزا اس سبب سے ہے کہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کی اطاعت پر صبر کیا اور استطاعت بھر نیک عمل کیے اور اس سبب سے کہ انہوں نے برائیوں سے اجتناب پر صبر کیا اور ان کو چھوڑ دیا اور اس سبب سے بھی کہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کی تکلیف دہ قضا وقدر پر صبر کیا اس پر ناراضی کا اظہار نہیں کیا ﴿ جَنَّةً ﴾ ”جنت ہے“ جو ہر نعمت کی جامع اور ہر قسم کے تکدر سے سلامت ہے ﴿وَّحَرِیْرًا﴾ ”اور ریشم ہے“ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا :﴿ وَلِبَاسُهُمْ فِيهَا حَرِيرٌ ﴾( الحج:22؍23) ”اور جنت میں ان کا لباس ریشمی ہوگا۔“ شاید اللہ تعالیٰ نے خاص طور پر ریشم کا ذکر اس لیے کیا کہ یہ ان کا ظاہری لباس ہوگا جو صاحب لباس کے حال پر دلالت کرے گا۔