سورة القيامة - آیت 36

أَيَحْسَبُ الْإِنسَانُ أَن يُتْرَكَ سُدًى

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

کیا انسان گمان کرتا کہ اسے بغیر پوچھے ہی چھوڑ دیا جائے گا ؟

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

پھر اللہ تعالیٰ نے انسان کو اس کی ابتدائی تخلیق کی یاد دلائی، چنانچہ فرمایا : ﴿اَیَحْسَبُ الْاِنْسَانُ اَنْ یُّتْرَکَ سُدًی﴾ یعنی کیا انسان یہ سمجھتا ہے کہ اسے مہمل چھوڑ دیا جائے گا، اسے نیکی کا حکم دیا جائے گا نہ برائی سے روکا جائے گا، اسے ثواب عطا کیا جائے گا نہ عقاب میں مبتلا کیا جائے گا؟ یہ باطل گمان اور اللہ تعالیٰ کے بارے میں سوئے ظن ہے جو اس کی حکمت کے لا ئق نہیں۔