وَلِرَبِّكَ فَاصْبِرْ
اور اپنے رب ہی کے لیے پس صبر کر۔
﴿وَلِرَبِّکَ فَاصْبِرْ﴾ یعنی اپنے صبر پر اجر کی امید رکھیے اور اس کا مقصد اللہ تعالیٰ کی رضا ہو۔ پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے رب کے حکم کی اطاعت کی اور اس کی تعمیل کے لیے آگے بڑھے۔ پس آپ نے لوگوں کو انجام بد سے ڈرایا اور آپ نے ان کے سامنے آیات بینات اور تمام مطالب الٰہیہ کو واضح کیا ۔ اللہ تعالیٰ کی عظمت بیان کی اور مخلوق کو اس کی تعظیم کی طرف بلایا، آپ نے اپنے تمام ظاہری اور باطی اعمال کو ہر قسم کی برائی سے پاک کیا ، آپ نے ہر اس ہستی سے براءت کا اظہار کیا جو اللہ تعالیٰ سے د ور کرتی تھی اور اس کی اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر عبادت کی جاتی تھی، یعنی بتوں، بت پرستوں، اور شرپسندوں سے بیزاری کا اعلان کیا ۔ لوگوں پر اللہ تعالیٰ کے احسان کے بعد آپ کا احسان ہے بغیر اس کے کہ آپ اس پر ان سے کسی جز یا شکرگزاری کا مطالبہ کریں ۔ آپ نے اپنے رب کی خاطر کامل ترین صبر کیا ۔ پس آپ نے اللہ تعالیٰ کی اطاعت پر اور اس کی نافرمانی سے اجتناب پر اور اس کی تکلیف دہ قضا وقدر پر صبر کیا ، یہاں تک کہ آپ اولوالعزم انبیا ء ومرسلین پر بھی فوقیت لے گئے۔ صَلَوَاتُ اللہ تعالیٰ وَسَلاَمُہ عَلیَہِ وَعَلَیْھِمْ َاجْمَعِیْنَ۔