سورة الجن - آیت 8

وَأَنَّا لَمَسْنَا السَّمَاءَ فَوَجَدْنَاهَا مُلِئَتْ حَرَسًا شَدِيدًا وَشُهُبًا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور یہ کہ بے شک ہم نے آسمان کو ہاتھ لگایا تو ہم نے اسے اس حال میں پایا کہ وہ سخت پہرے اور چمکدار شعلوں سے بھر دیا گیا ہے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَأَنَّا لَمَسْنَا السَّمَاءَ﴾ یعنی جب ہم آسمان پر آئے اور وہاں کے حالات کی خبر لی ﴿فَوَجَدْنٰہَا مُلِئَتْ حَرَسًا شَدِیْدًا﴾ ” تو ہم نے بھرا ہوا پایا اس کو مضبوط چوکیداروں سے۔“ یعنی اس کے کناروں تک پہنچنے اور اس کے قریب آنے سے اس کی حفاظت کی گئی تھی ﴿وَشُهُبًا ﴾ ”اور انگاروں سے۔“ ان انگاروں کو ان جنات پر پھینکا جاتا ہے جو آسمانوں کی سن گن لینے کی کوشش کرتے ہیں ۔ یہ ہماری پہلی عادت کے برعکس ہے کیونکہ پہلے ہمارے لیے آسمان کی خبروں تک رسائی ممکن تھی۔