سورة الجن - آیت 3
وَأَنَّهُ تَعَالَىٰ جَدُّ رَبِّنَا مَا اتَّخَذَ صَاحِبَةً وَلَا وَلَدًا
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور یہ کہ بلاشبہ بات یہ ہے کہ ہمارے رب کی شان بہت بلند ہے، اس نے نہ کوئی بیوی بنائی ہے اور نہ کوئی اولاد۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿ وَأَنَّهُ تَعَالَىٰ جَدُّ رَبِّنَا ﴾ یعنی ہمارے رب کی عظمت بلند وبالا اور اس کے نام مقدس ہیں ﴿مَا اتَّخَذَ صَاحِبَةً وَلَا وَلَدًا ﴾ ” اس نے کسی کو اپنی بیوی بنایا ہے نہ بیٹا“ پس وہ اللہ تعالیٰ کی بزرگی اور اس کی عظمت سے اس بات کو جان گئے جس سے اس شخص کا ابطال ہوتا ہے جو سمجھتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی بیوی یا اس کی اولاد ہے کیونکہ وہ ہر صفت کمال میں عظمت وکمال کا مالک ہے جبکہ بیوی اور بیٹا بنانا اس کے منافی ہے کیونکہ یہ کمال غنا کی ضد ہے۔