ثُمَّ فِي سِلْسِلَةٍ ذَرْعُهَا سَبْعُونَ ذِرَاعًا فَاسْلُكُوهُ
پھر ایک زنجیر میں، جس کی پیمائش ستر ہاتھ ہے، پس اسے داخل کردو۔
﴿ ثُمَّ فِي سِلْسِلَةٍ ذَرْعُهَا سَبْعُونَ ذِرَاعًا ﴾ ” پھر زنجیر سے،جس کی ناپ ستر گز ہے “ یعنی انتہائی حرارت میں ،جہنم کی زنجیروں کے ساتھ ﴿ فَاسْلُكُوهُ ﴾ ” اسے جکڑ دو“ یعنی ان زنجیروں میں پرودو ،وہ اس طرح کی زنجیروں کو اس کی دبر میں داخل کرکے منہ کی طرف سے نکالا گیا ہوا اور پھر ان زنجیروں میں لٹکا دیا گیا ہو، پس اسے ہمیشہ یہ انتہائی برا عذاب ملتا رہے گا ۔ یہ بہت برا عذاب اور بہت بری سزا ہے، ہائے اس کے لیے حسرت ہے اس زجر وتوبیخ اور عتاب پر۔ وہ سبب جس نے اسے اس مقام پر پہنچایا یہ ہے کہ ﴿ إِنَّهُ كَانَ لَا يُؤْمِنُ بِاللّٰـهِ الْعَظِيمِ ﴾ وہ اپنے رب کا انکار کرنے والا اور اس کے رسولوں سے عناد رکھنے والا اور رسول جو حق لے کر آئے ہیں اس کو ٹھکرادینے والا تھا۔