سورة التغابن - آیت 5

أَلَمْ يَأْتِكُمْ نَبَأُ الَّذِينَ كَفَرُوا مِن قَبْلُ فَذَاقُوا وَبَالَ أَمْرِهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

کیا تمھارے پاس ان لوگوں کی خبر نہیں آئی جنھوں نے اس سے پہلے کفر کیا، پھر اپنے کام کا وبال چکھا اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

جب اللہ تعالیٰ نے اپنے کامل اور عظیم اوصاف کا ذکر فرمایا ،جن کے ذریعے سے اس کی معرفت حاصل ہوتی ہے اور اس کی عبادت کی جاتی ہے ،اس کی رضا کے حصول میں کوشش کی جاتی ہے اور اس کی ناراضی سے اجتناب کیا جاتا ہے، تب اس نے آگاہ فرمایا کہ اس نے گزشتہ قوموں اور گزرے ہوئے زمانوں کے ساتھ کیا کیا جن کی خبریں متاخرین بیان کرتے چلے آئے ہیں اور سچے لوگ ان سے آگاہ کرتے رہے ہیں کہ جب ان کے رسول ان کے پاس حق لے کر آئے تو انہوں نے ان کو جھٹلایا اور ان کے ساتھ عناد رکھا ۔پس اللہ تعالیٰ نے انہیں دنیا کے اندر ان کے کرتوتوں کے وبال کا مزا چکھایا اور ان کو دنیا کے اندر رسوا کیا ﴿وَلَہُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ﴾ اور آخرت میں ان کے لیے نہایت الم ناک عذاب ہے۔