سورة الواقعة - آیت 57

نَحْنُ خَلَقْنَاكُمْ فَلَوْلَا تُصَدِّقُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

ہم نے ہی تمھیں پیدا کیا تو تم ( دوبارہ اٹھنے کو) کیوں سچ نہیں مانتے؟

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

پھر اللہ تعالیٰ نے حیات بعد الموت پر عقلی دلیل دیتے ہوئے فرمایا :﴿نَحْنُ خَلَقْنٰکُمْ فَلَوْلَا تُصَدِّقُوْنَ﴾ ’’ہم ہی نے تمہیں پیدا کیا ،پھر تم دوبارہ (جی اٹھنے کی) تصدیق کیوں نہیں کرتے۔ ‘‘یعنی ہم نے کسی عاجزی اور تھکاوٹ کے بغیر تمہیں وجود بخشا ،اس کے بعد کہ تم کوئی قابل ذکر چیز نہ تھے ،کیا اس کام پر قدرت رکھنے والا‘ مردوں کو زندہ کرنے پر قادر نہیں؟ کیوں نہیں !وہ ہر چیز پر قادر ہے ۔بنا بریں ان کے حیات بعد الموت کی تصدیق نہ کرنے پر ،ان کو زجر وتوبیخ کی ہے، حالانکہ وہ ایسے ایسے امور کا مشاہدہ کرتے ہیں جو اس سے زیادہ بڑے اور زیادہ بلیغ ہیں۔