سورة الواقعة - آیت 56

هَٰذَا نُزُلُهُمْ يَوْمَ الدِّينِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

یہ جزا کے دن ان کی مہمانی ہے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ھٰذَا ﴾ یعنی یہ کھانا اور پینا ﴿ نُزُلُہُمْ ﴾ان کی ضیافت ہوگی﴿ یَوْمَ الدِّیْنِ ﴾’’قیامت کے دن۔‘‘ اور یہ وہ ضیافت ہے جسے انہوں نے اپنے لیے آگے بھیجا تھا اور جسے انہوں نے اللہ کی اس ضیافت پر ترجیح دی جو اس نے اپنے اولیاء کے لیے تیار کررکھی تھی۔ فرمایا ﴿ إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَانَتْ لَهُمْ جَنَّاتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا خَالِدِينَ فِيهَا لَا يَبْغُونَ عَنْهَا حِوَلًا ﴾ (الکھف:18؍107۔108)’’بے شک جو ایمان لائے اور انہوں نے نیک کام کیے ،مہمانی کے طور پر ان کے لیے جنت الفردوس ہے ،اس میں وہ ہمیشہ رہیں گے ‘وہاں سے وہ نقل مکانی کرنا نہیں چاہیں گے۔‘‘