سورة ق - آیت 29

مَا يُبَدَّلُ الْقَوْلُ لَدَيَّ وَمَا أَنَا بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِيدِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

میرے ہاں بات بدلی نہیں جاتی اور میں بندوں پر ہرگز کوئی ظلم ڈھانے والا نہیں۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿مَا يُبَدَّلُ الْقَوْلُ لَدَيَّ ﴾ ” میرے ہاں بات بدلا نہیں کرتی۔“ یعنی یہ ممکن نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے جو کچھ فرمایا اور جو خبر دی ہے، اس کی خلاف ورزی کرے کیونکہ اللہ تعالیٰ سے بڑھ کر کوئی ہستی اپنے قول اور اپنی بات میں سچی نہیں ﴿وَمَا أَنَا بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِيدِ﴾ ” اور میں بندوں پر ظلم نہیں کرتا“ بلکہ وہ اچھا اور برا جو عمل کرتے ہیں اسی کی جزا و سزا دیتا ہوں، ان کی برائیوں میں اضافہ کیا جاتا ہے نہ ان کی نیکیوں میں کمی کی جاتی ہے۔