سورة الفتح - آیت 14

وَلِلَّهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ يَغْفِرُ لِمَن يَشَاءُ وَيُعَذِّبُ مَن يَشَاءُ ۚ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَّحِيمًا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور آسمانوں اور زمین کی بادشاہی اللہ ہی کی ہے، وہ بخش دیتا ہے جسے چاہتا ہے اور سزا دیتا ہے جسے چاہتا ہے اور اللہ ہمیشہ سے بے حد بخشنے والا، نہایت رحم والا ہے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

یعنی اللہ تعالیٰ اکیلا ہی آسمانوں اور زمین کے اقتدار کا مالک ہے وہ جیسے چاہتا ہے، آسمانوں اور زمین میں اپنے احکام قدری، احکام شرعی اور احکام جزائی نافذ کرتا ہے، اس لئے اللہ تبارک و تعالیٰ نے حکم جزائی کا ذکر فرمایا جو احکام شرعی پر مترتب ہوتا ہے۔ چنانچہ فرمایا : ﴿ يَغْفِرُ لِمَن يَشَاءُ﴾ ” وہ جسے چاہے بخش دے“ اور یہ وہ شخص ہے جس نے اللہ کے حکم کی اطاعت کی۔ ﴿وَيُعَذِّبُ مَن يَشَاءُ ﴾ ” اور وہ جسے چاہے عذاب دے“ اور یہ وہ شخص ہے جس نے اللہ تعالیٰ کے حکم کو ہیچ جانا۔ ﴿وَكَانَ اللّٰـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا﴾ ” اور اللہ معاف کرنے والا نہایت مہربان ہے۔“ اس کا وصف لازم ہے جس کی بنا پر مغفرت اور رحمت کبھی اس سے جدا نہیں ہوتے۔ وہ ہر وقت گناہ گاروں کے گناہ بخشتا ہے، خطا کاروں کی خطاؤں سے درگزر کرتا ہے اور توبہ کرنے والوں کو توبہ قبول کرتا ہے۔ اس کی بے پایاں بھلائی رات دن نازل ہوتی رہتی ہے۔