سورة محمد - آیت 13

وَكَأَيِّن مِّن قَرْيَةٍ هِيَ أَشَدُّ قُوَّةً مِّن قَرْيَتِكَ الَّتِي أَخْرَجَتْكَ أَهْلَكْنَاهُمْ فَلَا نَاصِرَ لَهُمْ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور کتنی ہی بستیاں ہیں جو تیری اس بستی سے قوت میں زیادہ تھیں جس نے تجھے نکالا، ہم نے انھیں ہلاک کردیا، پھر کوئی ان کا مددگار نہ تھا۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

تکذیب کرنے والوں کی بستیوں میں سے کتنی ہیں جو اموال واولاد، اعوان و انصار اور عمارات و آلات کے لحاظ سے آپ کی بستی سے زیادہ طاقتور تھیں ﴿ أَهْلَكْنَاهُمْ ﴾ جب انہوں نے ہمارے رسولوں کو جھٹلایا تو ہم نے ان کو ہلاک کرڈالا، ان کو وعظ و نصیحت نے کوئی فائدہ دیا نہ ہم نے ان کا کوئی مددگار پایا اور نہ ان کی قوت اور طاقت اللہ تعالیٰ کے مقابلے میں کوئی کام آسکی۔ تب آپ کی بستی والے ان کمزور لوگوں کا کیا حال ہے، جب انہوں نے آپ کو آپ کے وطن سے نکال دیا، آپ کی تکذیب کی، آپ سے عداوت رکھی حالانکہ آپ افضل المرسلین اور خیر الاولین والآخرین ہیں؟ اگر اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رحمت اور ہر کافر اور منکر حق پر نرمی کرنے کے ساتھ مبعوث نہ کیا ہوتا، تو کیا یہ لوگ ہلاکت اور سزا کے دوسروں سے زیادہ مستحق نہیں؟