سورة الدخان - آیت 22
فَدَعَا رَبَّهُ أَنَّ هَٰؤُلَاءِ قَوْمٌ مُّجْرِمُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
آخر اس نے اپنے رب کو پکارا کہ بے شک یہ مجرم لوگ ہیں۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿فَدَعَا رَبَّهُ أَنَّ هَـٰؤُلَاءِ قَوْمٌ مُّجْرِمُونَ﴾ ” انہوں نے اپنے رب سے دعا کی کہ یہ مجرم لوگ ہیں۔“ انہوں نے ایسے جرم کا ارتکاب کیا ہے جو فوری سزا کا موجب ہے۔ پس حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ کے حضور اپنی قوم کا حال بیان کیا اور زبان حال کے ذریعے سے یہ دعا کی جو کہ زبان مقال سے زیادہ بلیغ ہے جیسا کہ خود اپنے لیے )زبان مقال سے( یہ دعا کی تھی: ﴿رَبِّ إِنِّي لِمَا أَنزَلْتَ إِلَيَّ مِنْ خَيْرٍ فَقِيرٌ﴾ (القصص:28؍24)” اے میرے رب ! جو بھلائی تو مجھ پر نازل کرے میں اس کا محتاج ہوں۔“