وَالَّذِينَ يُحَاجُّونَ فِي اللَّهِ مِن بَعْدِ مَا اسْتُجِيبَ لَهُ حُجَّتُهُمْ دَاحِضَةٌ عِندَ رَبِّهِمْ وَعَلَيْهِمْ غَضَبٌ وَلَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ
اور جو لوگ اللہ کے بارے میں جھگڑتے ہیں، اس کے بعد کہ اس کی دعوت قبول کرلی گئی، ان کی دلیل ان کے رب کے نزدیک باطل ہے اور ان پر بڑا غضب ہے اور ان کے لیے بہت سخت سزا ہے۔
یہ آیت اللہ تعالیٰ کے ارشاد : ﴿ لَا حُجَّةَ بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمُ ﴾ (الشوری ٰ:42؍15) کا بیان ہے۔ چنانچہ یہاں آگاہ فرمایا : ﴿ وَالَّذِينَ يُحَاجُّونَ فِي اللّٰـهِ ﴾ ” جو لوگ اللہ کے بارے میں جھگڑتے ہیں۔“ یعنی باطل دلائل اور متناقض شبہات کے ذریعے سے۔ ﴿ مِن بَعْدِ مَا اسْتُجِيبَ لَهُ ﴾ ”اس (اللہ یک ذات) کے تسلیم کئے جانے کے بعد“ یعنی اس کے بعد کہ جب عقل سے بہرہ مند لوگوں نے اللہ تعالیٰ کی دعوت پر لبیک کہا کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ان کے سامنے قطعی دلائل اور روشن براہین بیان کردیئے تھے تو وہ لوگ جو حق کے واضح ہوجانے کے بعد حق کے ساتھ مجادلہ کرتے ہیں ﴿ حُجَّتُهُمْ دَاحِضَةٌ ﴾ ان کی حجت باطل اور ناقابل قبول ہے۔ ﴿ عِندَ رَبِّهِمْ ﴾ ” ان کے رب کے نزدیک۔“ کیونکہ یہ ایسے امور پر مشتمل ہے جو حق کے خلاف ہیں اور جو چیز حق کے خلاف ہو وہ باطل ہوتی ہے۔ ﴿ وَعَلَيْهِمْ غَضَبٌ ﴾ ان کی نافرمانی، اللہ تعالیٰ کے دلائل و براہین سے روگردانی اور ان کو جھٹلانے کے سبب سے، ان پر اللہ تعالیٰ کا غضب ہے۔ ﴿ وَلَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ ﴾ ” اور ان کے لئے شدید عذاب ہے۔“ یہ سخت عذاب اللہ تعالیٰ کے غضب کا نتیجہ ہے اور یہ ہر اس شخص کی سزا ہے جو باطل دلائل سے حق کے خلاف جھگڑتا ہے۔