أَمِ اتَّخَذُوا مِن دُونِهِ أَوْلِيَاءَ ۖ فَاللَّهُ هُوَ الْوَلِيُّ وَهُوَ يُحْيِي الْمَوْتَىٰ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
یا انھوں نے اس کے سوا اور کارساز بنارکھے ہیں؟ سو اللہ ہی اصل کارساز ہے اور وہی مردوں کو زندہ کرے گا اور وہ ہر چیز پر پوری قدرت رکھنے والا ہے۔
﴿ أَمِ اتَّخَذُوا مِن دُونِهِ أَوْلِيَاءَ ﴾ ” کیا ان لوگوں نے اللہ کے سوا دوسروں کو کار ساز بنا رکھا ہے؟“ جو ان کی عبادت کے ذریعے سے ان کو اپنا مددگار بناتے ہیں، وہ قبیح ترین غلطی کا ارتکاب کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہی والی و مددگار ہے، اس کے بندے اس کی عبادت و اطاعت اور ہر ممکن وسیلہ تقرب کے ذریعے سے اس کو اپنا سرپرست بناتے ہیں اور اللہ تعالیٰ بالعموم تمام بندوں کا اپنی تدبیر اور ان پر قدرت کے نفاذ کے ذریعے سے سرپرست بناتے ہیں اور اللہ تعالیٰ بالعموم تمام بندوں کا اپنی تدبیر اور ان پر قدرت کے نفاذ کے ذریعے سے سرپرست ہے اور خاص طور پر اپنے مومن بندوں کی اس طرح سرپرستی فرماتا ہے کہ ان کو تاریکیوں سے نکال کر روشنی میں لاتا ہے، اپنے لطف و کرم سے ان کی تربیت کرتا اور تمام امور میں ان پر اپنی اعانت کا فیضان کرتا ہے۔ ﴿وَهُوَ يُحْيِي الْمَوْتَىٰ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ﴾ ” اور وہی مردے زندہ کرے گا اور وہی ہر چیز پر قادر ہے۔“ یعنی زندگی و موت اور نفوذ مشیت و قدرت میں وہی تصرف کرتا ہے اور وہی اکیلا عبادت کا مستحق ہے، اس کا کوئی شریک نہیں۔