وَلَوْ شَاءَ اللَّهُ لَجَعَلَهُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَلَٰكِن يُدْخِلُ مَن يَشَاءُ فِي رَحْمَتِهِ ۚ وَالظَّالِمُونَ مَا لَهُم مِّن وَلِيٍّ وَلَا نَصِيرٍ
اور اگر اللہ چاہتا تو ضرور انھیں ایک امت بنا دیتا اور لیکن وہ اپنی رحمت میں داخل کرتا ہے جسے چاہتا ہے اور جو ظالم ہیں ان کے لیے نہ کوئی دوست ہے اور نہ کوئی مدد گار۔
﴿ وَ ﴾ ” اور“ بایں ہمہ اگر اللہ تعالیٰ چاہتا تو بنا دیتا تمام لوگوں کو ﴿ أُمَّةً وَاحِدَةً ﴾ ” ایک امت“ جو راہ ہدایت پر چلتی کیونکہ وہ قادر مطلق ہے، کسی چیز کو اس کے سامنے دم مارنے کی مجال نہیں مگر اس نے ارادہ کیا کہ وہ اپنی مخلوق کے خاص بندوں میں سے جسے چاہے اپنی رحمت کے سایہ میں لے لے۔ رہے ظالم لوگ جن سے کوئی نیکی نہیں ہوتی تو وہ اس کی رحمت سے محروم رہیں گے۔ ﴿ مَا لَهُم ﴾ ” نہیں ہے ان کے لئے۔“ اللہ کے سوا ﴿مِّن وَلِيٍّ ﴾ ” کوئی کار ساز۔“ جو ان کی مدد کرسکے اور اس طرح ان کو اپنا محبوب و مرغوب مقصد حاصل ہوسکے۔ ﴿ وَلَا نَصِيرٍ ﴾ ” اور نہ کوئی مددگار ہوگا۔“ جو ان سے کسی تکلیف دہ امر کو دور کرسکے۔