كِتَابٌ فُصِّلَتْ آيَاتُهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لِّقَوْمٍ يَعْلَمُونَ
ایسی کتاب جس کی آیات کھول کر بیان کی گئی ہیں، عربی قرآن ہے، ان لوگوں کے لیے جوجانتے ہیں۔
چنانچہ فرمایا : ﴿فُصِّلَتْ آيَاتُهُ﴾ ” جس کی آیتیں کھول کھول کر بیان کی گئی ہیں۔“ ہر چیز کی تمام انواع کو علیحدہ علیحدہ تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا ہے اور یہ چیز بیان کامل، ہر چیز کے درمیان تفریق اور حقائق کے مابین امتیاز کو مستلزم ہے۔ ﴿قُرْآنًا عَرَبِيًّا﴾ ” یعنی فصیح عرب میں، جو کامل ترین زبان ہے۔ اس کی آیات کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے اور اس کتاب کو قرآن عربی بنایا گیا ہے۔ ﴿ لِّقَوْمٍ يَعْلَمُونَ﴾ ” علم رکھنے والوں کے لئے۔“ یعنی (یہ قرآن) اس لئے نازل کیا گیا ہے تاکہ علم رکھنے والے لوگوں پر جس طرح اس کے الفاظ واضح ہیں، اس کے معانی بھی واضح ہوں اور ان کے سامنے ہدایت اور گمراہی نمایاں ہو کر ایک دوسرے سے ممیز ہوجائیں۔ رہے جہلا جن کو ہدایت گمراہی میں اور بیان اندھے پن میں اضافہ کرتا ہے، تو ان لوگوں کے لئے یہ کلام نہیں لایا گیا۔ ﴿سَوَاءٌ عَلَيْهِمْ أَأَنذَرْتَهُمْ أَمْ لَمْ تُنذِرْهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ﴾(البقرۃ:2؍6) ” ان کے لئے برابر ہے، خواہ آپ ان کو برے انجام سے ڈرائیں یا نہ ڈرائیں وہ ایمان نہیں لائیں گے۔ “