فَأَصَابَهُمْ سَيِّئَاتُ مَا كَسَبُوا ۚ وَالَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْ هَٰؤُلَاءِ سَيُصِيبُهُمْ سَيِّئَاتُ مَا كَسَبُوا وَمَا هُم بِمُعْجِزِينَ
تو ان پر ان (اعمال) کے وبال آپڑے جو انھوں نے کمائے اور وہ لوگ جنھوں نے ان میں سے ظلم کیا ان پر بھی جلد ہی ان اعمال کے وبال آ پڑیں گے جو انھوں نے کمائے اور وہ ہرگز عاجز کرنے والے نہیں ہیں۔
﴿فَأَصَابَهُمْ سَيِّئَاتُ مَا كَسَبُوا ﴾ ” ان پر ان کے اعمال کے وبال پڑگئے“ اس مقام پر (سَيِّئَات) سے مراد ” عقوبات“ ہیں کیونکہ یہ عقوبات ہی انسان کے لئے تکلیف دہ اور اس کو غم زدہ کرتی ہیں ﴿وَالَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْ هَـٰؤُلَاءِ سَيُصِيبُهُمْ سَيِّئَاتُ مَا كَسَبُوا﴾ ” اور جو لوگ ان میں سے ظلم کرتے رہے ہیں عنقریب ان پر ان کے عملوں کے وبال پڑیں گے۔“ پس یہ لوگ نہ تو گزشتہ لوگوں سے بہتر ہیں اور نہ ان کو کوئی برأت نامہ ہی لکھ کردیا گیا ہے۔