وَوَهَبْنَا لِدَاوُودَ سُلَيْمَانَ ۚ نِعْمَ الْعَبْدُ ۖ إِنَّهُ أَوَّابٌ
اور ہم نے داؤد کو سلیمان عطا کیا، اچھا بندہ تھا، بے شک وہ بہت رجوع کرنے والا تھا۔
اللہ تعالیٰ نے حضرت داؤد علیہ السلام کی مدح و ثنا بیان کرنے، ان کے ساتھ اور ان کی طرف سے جو کچھ پیش آیا اس کا ذکر کرنے کے بعد، ان کے بیٹے سلیمان علیہ السلام کی مدح و ثنا بیان کی، چنانچہ فرمایا : ﴿وَوَهَبْنَا لِدَاوُودَ سُلَيْمَانَ﴾ یعنی ہم نے داؤد علیہ السلام کو سلیمان علیہ السلام عطا کر کے ان کی آنکھیں ٹھنڈی کیں ﴿ نِعْمَ الْعَبْدُ﴾ سلیمان (علیہ السلام) بہترین بندے تھے“ کیونکہ وہ ان تمام اوصاف سے متصف تھے جو مدح و ثنا کے موجب ہیں۔ ﴿إِنَّهُ أَوَّابٌ﴾ یعنی وہ اپنے تمام احوال میں، تعبد، انابت، محبت، ذکر و دعا، آہ و زاری، اللہ تعالیٰ کی رضا کے حصول کی کوشش کرنے اور اس کی رضا کو ہر چیز پر مقدم رکھنے میں اللہ تعالیٰ ہی کی طرف نہایت کثرت سے رجوع کرنے والے تھے۔