وَهَلْ أَتَاكَ نَبَأُ الْخَصْمِ إِذْ تَسَوَّرُوا الْمِحْرَابَ
اور کیا تیرے پاس جھگڑنے والوں کی خبر آئی ہے، جب وہ دیوار پھاند کر عبادت خانے میں آگئے۔
اللہ تبارک و تعالیٰ نے ذکر فرمایا کہ اس نے اپنے نبی حضرت داؤد علیہ السلام کو فیصلہ کن خطاب کی صلاحیت سے نوازا اور وہ فیصلہ کرنے میں مصروف تھے، نیز اس معاملے میں ان کی طرف لوگ قصد کرتے تھے، پھر اللہ تبارک و تعالیٰ نے ان دو اشخاص کے بارے میں خبر دی جو ایک جھگڑا لے کر ان کے پاس حاضر ہوئے۔ اس جھگڑے کو اللہ تعالیٰ نے حضرت داؤد علیہ السلام کے لئے آزمائش اور ایک ایسی لغزش سے نصیحت بنایا جو حضرت داؤد علیہ السلام سے واقع ہوئی تھی۔ پس اللہ تعالیٰ نے حضرت داؤد علیہ السلام کی توبہ قبول کر کے بخش دیا۔ اللہ تعالیٰ نے ان کے سامنے یہ قضیہ پیش کیا۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے فرمایا : ﴿وَهَلْ أَتَاكَ نَبَأُ الْخَصْمِ﴾ ” اور کیا تمہارے پاس ان جھگڑنے والوں کی خبر آئی ہے۔“ یہ بڑی ہی تعجب انگیز خبر ہے ﴿اإِذْ تَسَوَّرُوا ﴾ ” جب وہ دیوار پھاند کر آئے تھے“ حضرت داؤد علیہ السلام کے پاس ﴿الْمِحْرَابَ ﴾ ’’محراب میں۔“ یعنی اجازت طلب کئے بغیر آپ کی عبادت کرنے کی جگہ میں دروازے کے علاوہ دوسرے راستے سے داخل ہوئے۔