سورة الصافات - آیت 60
إِنَّ هَٰذَا لَهُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
یقیناً یہی تو بہت بڑی کامیابی ہے۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
اللہ تبارک و تعالیٰ نے جنت کی نعمتوں کا ذکر کرنے اور ان کو متذکرہ بالا اوصاف سے موصوف کرنے کے بعد، ان کی مدح فرمائی ہے اور اہل علم میں اس جنت کا شوق ابھارا اور اس کے حصول کے لئے ان کو عمل پر آمادہ کیا ہے، چنانچہ فرمایا : ﴿إِنَّ هَـٰذَا لَهُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ﴾ ” بے شک یہ البتہ بہت بڑی کامیابی ہے۔“ جس کے ذریعے سے ہر وہ بھلائی حاصل ہوتی ہے جسے نفوس چاہتے ہیں اور ہر چیز دور ہوتی ہے جس کو نفوس ناپسند کرتے ہیں۔ کیا اس سے بڑھ کر کوئی اور کامیابی مطلوب ہوسکتی ہے؟ یا یہ سب سے بڑا مطلوب و مقصود ہے جہاں رب ارض و سما کی رضا نازل ہوتی ہے، جہاں اہل ایمان اس کے قرب سے فرحت، اس کی معرفت سے لذت، اس کے دیدار سے مسرت اور اس سے ہم کلام ہو کر طرب و راحت حاصل کریں گے۔